ترکی

‘وقت کے ساتھ ساتھ ہم ایک دوسرے کو بہتر انداز میں سمجھنے لگے’

سلطان ٹومرڈیم جب اپنی زندگی کی چھٹی دہائی میں داخل ہو رہی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنی زندگی، شوہر اور دو بیٹوں کے ساتھ بہت خوش ہیں۔ وہ ترکی کے شہر ڈیارباکر میں ایک گھریلو خاتون کی حیثیت سے رہ رہی ہے۔ انہیں یاد ہے کہ جب انہیں سکول چھوڑ کر شادی کرنے پر مجبور کر دیا گیا تو ان کا دل ٹوٹ گیا۔ اس وقت وہ بہت کمسن تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں یوں محسوس ہوتا تھا کہ وہ، ان کے شوہر اور بیٹے ایک ساتھ بڑے ہوئے۔

’’ٹرانسکرپٹ‘‘

مجھے شادی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ مجھے اس بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ میں ایک بچہ ہی تو تھی۔

وہ مجھے لے گئے اور میں نے سوچا کہ واپس آ جاؤں گی۔ لیکن نہیں، وہ مجھے واپس لے کر نہیں آئے۔

میری شادی ہو گئی۔ پھر ایک سال بعد میرا بیٹا پیدا ہوا۔

مجھے اچھا لگا۔ مجھے کچھ معلوم نہیں۔ میں خود بھی ایک بچہ تھی۔

ہم اپنے بچے کے ساتھ ایک ساتھ بڑے ہوئے۔

میں اپنے شوہر سے کبھی نہیں ملی تھی۔ میں اسے جانتی نہیں تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہم ایک دوسرے کو جاننے لگے۔

خدا کا شکر ہے کہ اب میں بہت خوش ہوں۔ میرے شیروں جیسے دو بیٹے ہیں۔ ان کی زندگی اچھی ہے۔ میں اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہوں۔

انہیں کم عمری میں شادی نہیں کرنی چاہئیے کیونکہ کم عمری کی شادیوں میں لوگوں کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کا دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ہے۔

چونکہ آپ کچھ نہیں جانتے۔ میں سکول نہ جا سکی۔ اسلئے بھی میرا دل شدت سے ٹوٹ کر رہ گیا۔

اب کمسن لوگ بہت سمارٹ ہیں اور انہیں بہت معلومات ہوتی ہیں۔ وہ ایک خاص عمر میں ایک دوسرے کو سمجھ کر آپس میں ملتے ہیں اور پھر شادی کر لیتے ہیں۔ یہ بہت اچھی چیز ہے۔

کم عمر کے لوگوں کیلئے میرا پیغام یہ ہے۔ ’’انہیں بہت زیادہ خوش رہنے دیں۔ زندگی بہت چھوٹی ہے۔‘‘

عالمی نقطہ نظر

18 سال سے کم عمر کی خواتین کی شادیوں کا تناسب
10% 20% 30% 40% 50% 60%
نقشہ

ریاستہائے متحدہ

6.2

ہر ایک ہزار میں سے 15 سے 17 سال کی عمر میں بیاہے جانے والے بچوں کی تعداد

(That's about .6%
of 15- to 17-year-olds .)

’’چائلڈ میرج‘‘ کی اصطلاح رسمی شادیوں اور غیر رسمی بندھنوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن میں 18 سال سے کم عمر کی کوئی لڑکی یا لڑکا اس انداز میں اپنے ساتھی کے ساتھ رہتا ہے گویا وہ شادی شدہ ہوں۔ غیر رسمی بندھن میں اس جوڑے کی کوئی قانونی یا مذہبی تقریب یا رسم منعقد نہیں ہوئی ہوتی۔ ہمارا گرافک اقوام متحدہ کی معلومات کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ اس کے اصل ذرائع قومی مردم شماری اور گھرانوں کے سروے ہیں جن میں کثیر جہتی نشاندہی کے کلسٹر سروے (MICS) اور ڈیموگرافک اور ہیلتھ سروے s (DHS) شامل ہیں جن میں پرکھ اور پیمائش کی غلطیاں ہونے کی گنجائش موجود ہے۔ ہم نے اقوام متحدہ کے چائلڈ میرج اور آبادی کے اعدادوشمار استعمال کیے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ ان میں سے ہر ملک میں کتنی خواتین کی شادیاں 15 اور 18 برس کی عمر سے پہلے ہوئیں۔

سورس: ’’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس: نظر ثانی شدہ 2017، DVD ایڈیشن‘‘۔ یونائیٹڈ نیشنز ڈپارٹمنٹ آف اکنامکس اینڈ سوشل افیئرز، پاپولیشن ڈویژن (2017)

’’چائلڈ میرج ڈیٹا بیس۔‘‘ یونیسف (مارچ 2018 )