ہونڈاروس

جب آپ ایک جوڑے کا حصہ ہوتے ہیں تو آپ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے

اولگا ایمیلینا ویسکوئیز پینا کہتی ہے کہ ہنڈورس میں اس جیسی لڑکیوں کا شادی کے بغیر کسی لڑکے کے ساتھ رہنا عام بات ہے۔ 19 سالہ اولگا بتاتی ہے کہ 17 برس کی عمر میں اس نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رہنا شروع کر دیا۔ اب یہ جوڑا لا پاز کے علاقے میں اپنی بیٹی کے ساتھ ایک گھر میں رہتا ہے۔ اولگا اور اس کی ماں کا کہنا ہے کہ اس غیر رسمی بندھن کو رسمی بندھن میں تبدیل کرنے میں معاشی مشکلات حائل رہتی ہیں۔ اس کی ماں کہتی ہیں کہ یہاں طلاق لینا بہت مشکل اور مہنگا ہوتا ہے۔ یہاں لوگ عام طور پر غریب ہیں۔

’’ٹرانسکرپٹ‘‘

اولگا: میرا نام اولگا ایمیلینا ویسکوئیز پینا ہے۔ میری بیٹی کا نام ایسٹیفنی ایلزبتھ اومانسور ہے۔

انٹرویو لینے والا: اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ جا کر رہنے کی بنیادی وجہ کیا تھی؟

اولگا بنیادی وجہ یہ تھی کہ میں حاملہ ہو گئی تھی۔ آپ بچے کی دیکھ بھال اکیلے نہیں کر سکتے۔

ہم دونوں کے پاس روزگار نہیں ہے۔ اور اگر بچے بیمار پڑ جاتے ہیں تو آپ کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور یہاں کوئی روزگار موجود نہیں ہے۔۔ صرف کھیتوں میں صفائی کا کام ہی میسر ہے۔

یہاں 17 سے 21 سال کی عمر کے بچے اپنے ساتھیوں کے ساتھ رہنے لگتے ہیں۔ یہاں بہت کم لوگ باقاعدہ شادی کرتے ہیں۔

بہت مشکل حالات ہیں۔ کام صرف کھیتوں میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کہیں کوئی کام نہیں ملتا۔

جب آپ کے بچے نہیں ہوتے تو آپ باہر نکل جاتے ہیں۔ لیکن جب بچے ہوتے ہیں تو باہر جاتے وقت دھیان ان کی طرف رہتا ہے۔

جب آپ ایک جوڑے کا حصہ ہوتے ہیں تو آپ کی زمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ آپ کو نہ چاہتے ہوئے بھی بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں۔

جب آپ کا کوئی ساتھ ہوتا ہے تو وہ کام کاج میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

میرے لیے اب زیادہ آسانی ہے کیونکہ میرا ساتھی کام کرتا ہے اور پیسے کماتا ہے جس سے ہم کھانا اور دوسری چیزیں خرید سکتے ہیں۔

اولگا کی ماں: ان کیلئے بہتر ہے کہ وہ ایک ساتھ رہیں، شادی کرنے سے پہلے ایک دوسرے کو جان لیں کیونکہ یہاں طلاق دینا بہت مشکل اور مہنگا ہوتا ہے۔ یہاں لوگ غریب ہیں اور وہ طلاق نہیں لے سکتے۔

ہاں۔ میں چاہتی تھی کہ وہ پڑھائی کرے اور اپنا کیرئر بنائے۔ لیکن اس نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کر لیا۔

میں صرف دو سال تک پڑھی۔ میں نے صرف دو جماعتیں پڑھی ہیں۔

انٹرویو لینے والا: اگر آپ کا ماضی لوٹ آئے تو کیا آپ کے فیصلے مختلف ہوں گے؟

اولگا: جی ہاں۔ کاش میں نے اپنی پڑھائی جاری رکھی ہوتی اور اپنی ڈگری مکمل کر لیتی۔ میں نے اپنا ہائی سکول بھی مکمل نہیں کیا۔

عالمی نقطہ نظر

18 سال سے کم عمر کی خواتین کی شادیوں کا تناسب
10% 20% 30% 40% 50% 60%
نقشہ

ریاستہائے متحدہ

6.2

ہر ایک ہزار میں سے 15 سے 17 سال کی عمر میں بیاہے جانے والے بچوں کی تعداد

(That's about .6%
of 15- to 17-year-olds .)

’’چائلڈ میرج‘‘ کی اصطلاح رسمی شادیوں اور غیر رسمی بندھنوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن میں 18 سال سے کم عمر کی کوئی لڑکی یا لڑکا اس انداز میں اپنے ساتھی کے ساتھ رہتا ہے گویا وہ شادی شدہ ہوں۔ غیر رسمی بندھن میں اس جوڑے کی کوئی قانونی یا مذہبی تقریب یا رسم منعقد نہیں ہوئی ہوتی۔ ہمارا گرافک اقوام متحدہ کی معلومات کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ اس کے اصل ذرائع قومی مردم شماری اور گھرانوں کے سروے ہیں جن میں کثیر جہتی نشاندہی کے کلسٹر سروے (MICS) اور ڈیموگرافک اور ہیلتھ سروے s (DHS) شامل ہیں جن میں پرکھ اور پیمائش کی غلطیاں ہونے کی گنجائش موجود ہے۔ ہم نے اقوام متحدہ کے چائلڈ میرج اور آبادی کے اعدادوشمار استعمال کیے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ ان میں سے ہر ملک میں کتنی خواتین کی شادیاں 15 اور 18 برس کی عمر سے پہلے ہوئیں۔

سورس: ’’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس: نظر ثانی شدہ 2017، DVD ایڈیشن‘‘۔ یونائیٹڈ نیشنز ڈپارٹمنٹ آف اکنامکس اینڈ سوشل افیئرز، پاپولیشن ڈویژن (2017)

’’چائلڈ میرج ڈیٹا بیس۔‘‘ یونیسف (مارچ 2018 )