فری گیٹ

فری گیٹ ایشیاء کے لئے نئی راہیں کھولتا ہے۔

تصویروں کے ذریعے وضاحت

سال 2002میں ڈائنامک انٹرنیٹ ٹیکنالوجی(ڈی آئی ٹی)نے ایک پروپرٹیئر پروکسی نیٹ ورک کو تخلیق کیا جس کا نام ’ڈائنا ویب‘ رکھا گیا۔فری گیٹ ،ڈائنا ویب کے پرائیوٹ پراکسی سرورکے ذریعے یوزرکو حکومتی سنسر شپ توڑنے کے لائق بناتا ہے۔

ڈائنا ویب ڈیٹا کی انکوڈنگ کرنے اور سنسرز کو بائی پاس کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔

ڈائنا ویب

ڈائناویب ۔۔سخت حکومتی پابندیوں کی موجودگی اور ڈی آئی ٹی سرور ز بلاک ہونے کی صورت میں مررسائٹس کے نیٹ ورک کو تیزی سے تبدیل کرنے کاسبب بنتا ہے ۔

فری گیٹ ایک چھوٹی سی ایپ ہے جسے یوزر اپنے کمپیوٹر اورموبائل پر ڈاوٴن لوڈ کرسکتے ہیں۔

یہ استعمال کنندہ کو بلاک نا ہوسکنے والے سرورز کا ٹریک رکھے بغیر ڈائنا ویب تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔

کسی ایسے ملک کا شہری جہاں پابندیاں عائد ہوں ،پابندیوں سے مبرا ملک کے شہری کے برخلاف یکسر مختلف نتائج سرچ کرسکتا ہے۔

تیان من اسکوائر

کوئی بھی استعمال کنندہ یا یوزر پراکسی سرورز کے ’ڈائنا ویب‘کو ’بھیس بدل کر‘استعما ل میں لاتے ہوئے ’مختلف طریقوں سے فائر وال کو بائی پاس کرسکتا ہے۔

فری گیٹ کیسے کام کرتا ہے؟

فری گیٹ کوممکنہ حد تک سادہ اور شفاف انداز میں ڈیزائن کیا گیا تھا تا کہ یوزر اسے آسانی سے استعمال کرسکیں۔ پروگرام بذات خود بھی ایک چھوٹی سی اپلیکیشن ہے جو یوزر اپنے کمپیوٹر یا موبائل پرڈاوٴن لوڈ کرسکتا ہے۔

ایک دفعہ انسٹال ہونے کے بعد فری گیٹ بغیر نان بلاک سرورکومستقل ٹریک کئے بغیر یوزرزکو ڈائنا ویب تک رسائی دیتا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اینکرپشن کی متعددلیئرز بننے کے باوجود اس میں پرائیویسی کی کوئی گارنٹی نہیں۔

ڈی آئی ٹی کے جائزہ کے مطابق فری گیٹ بہت سے ملکوں میں استعمال کیا جا رہا ہے لیکن یہ خاص طورپر دو ملکوں چین اورایران میں حکومتی سنسر شپ سے بچنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ان تمام یوزرز کو جو چین کی گریٹ فائر وال اورایران کی سخت پابندیوں سے باہر نکل کر سرچنگ کرنا چاہتے ہیں، فری گیٹ مددگارثابت ہوتا ہے۔

مثال کے طورپر اگر کوئی شخص چین میں ”تیان من اسکوائر“ سر چ کراتا ہے تو اسے وہ رزلٹ ملنا مشکل ہیں جو نسبتاً کسی دوسرے ملک جیسے سویئڈن میں بیٹھے شخص کو ملیں گے۔ یہ چین کی انٹر نیٹ ٹریفک کی آمد ورفت کی سخت فلٹرنگ اور مانٹیرنگ کا نتیجہ ہے۔ فری گیٹ کے پروکسی سروراستعمال کر کے چین کا یوزر بھی پابندیوں سے بچ کر انٹرنیٹ کی سرفنگ کرسکتا ہے۔

ممکنہ نقائص

اس کے کچھ نقائص بھی ہیں۔ اس کے باوجود کہ ڈائناویب نہایت عمدہ تیزی سے شفٹ ہونے والی پراکسی اور مررسائٹس کا استعمال کرتا ہے اس کے باوجود اس کا سائز محدود ہے۔مزید یہ کہ اس کی زیادہ تر سائٹس یا تو تائیوان میں ہیں یا پھر امریکہ میں اس لئے چینی حکام کا ان کی لوکیشن معلوم کرکے فری گیٹ کو بلاک کرنا بہت آسان ہوتاہے۔

بہت سے ایسے واقعات بھی ہوئے ہں جن میں یوزرز نے بوگس فری گیٹ ڈاوٴن لوڈ کیا جواصل میں سر کم وینشن ٹول نہیں تھا بلکہ اسپائی وئیر تھا جو یوزر کے کمپیوٹر پر انسٹال ہوگیا کیونکہ فری گیٹ کے بہت سے ورژن جاری ہوچکے ہیں اس لئے یوزر کے لئے اس بات پر اعتماد کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ جو ورژن وہ استعمال کررہا ہے وہ اس کے لئے ٹھیک ہے۔

باٹم لائن

فری گیٹ چین اور ایران کے لئے اورکسی حد تک کچھ ایشیائی ملکوں اور مشرق وسطی کے ملکوں کے لئے اچھا سرکم وینشن ٹول ثابت ہوا ہے۔ اس کا استعمال آسان اورقیمت مناسب ہے اور یہ قومی سنسر سے بچ کر بلاک اور فلٹر ہوئی سائٹس تک رسائی بھی موثر انداز میں دیتا ہے تاہم یہ یوزر کی شناخت کو خفیہ نہیں رکھتا اور نہ ہی آن لائن پرائیویسی کو یقینی بناتا ہے۔

ٹولز کا آپسی موازنہ شناخت ظاہر نہ کرنا جال منتقلی خفیہ یا درپردہ
ڈی این ایس
فری گیٹ
پی جی پی
سائفن
ٹی او آر یعنی ’دی اونین راوٴٹر‘
الٹرا سرف
وی پی این یعنی ’ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک