انٹرنیٹ کا مثبت استعمال

اپنی آن لائن پرائیویسی کو کس طرح محفوظ بنائیں


سٹیو Fuchs کے ذریعے تمثال

انٹرنیٹ یا ویب نے اب کمپیوٹریا موبائل ڈیوائس کو ریسرچ لائبریری، مووی تھیٹر، میڈیکل معاون میں تو تبدیل کرہی دیا ہے اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ دنیا کے ایک سرے پر رہنے والوں کو دوسرے سرے پررہنے والوں سے جوڑتا بھی ہے۔

انٹرنیٹ ایک ایسی جگہ ہے جو محفوظ بھی ہے اورجہاں سیکھنے کے بھی بہت سے مواقع موجود ہیں۔ دوسری جانب انٹرنیٹ کا غلط استعمال اسے لوگوں کے لئے چوری کرنے کا اوزار، بڑی بڑی کمپنیوں کی جاسوسی اور حکومتوں کی جانب سے عوام کی آواز دبانے کا آلہ بنا سکتا ہے۔ اس صورتحال کو دیکھ کر یہ بات بالکل ٹھیک لگتی ہے کہ ویب وہی کچھ ہے جو ہم اسے بنانا چاہیں۔

معلومات کے تبادلے یا یوں کہئے کہ معلومات کے بہاوٴ کویقینا آزاد ہونا چاہئے لیکن بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جو انٹرنیٹ کے ذریعے پھیلنے والی معلومات کو نہ صرف محدود کرنا چاہتے ہیں بلکہ ان لوگوں کوبھی سبق سکھانا چاہتے ہیں جو معلومات پر قدغن لگانے کے خلاف آواز بلند کریں۔

اس معاملے میں خصوصا کچھ حکومتیں ایسی ہیں جو مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں کہ لوگ وہ کچھ دیکھیں جو یہ حکومتیں چاہتی ہیں اوراس مقصد کے لئے یہ حکومتیں کبھی ویب سائٹ بلاک کرنے اور کبھی فلٹر کا سہارا لیتی ہیں۔ دیگرلوگ ویب پر میسر آزادی کا غلط استعمال کرکے اسے جاسوسی اور لوگوں کوڈرانے دھمکانے کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔

جاسوسی اورسنسر کے نت نئے آلات بننے اور جدید ٹیکنا لوجی آنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوا کہ اب کمپیوٹریا موبائل کی پرائیوسی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے اور انٹرنیٹ سنسرشپ کوتوڑا بھی جا سکتا ہے۔انٹرنیٹ کے استعمال کے دوران درپیش چیلنجز اوران سے نمٹنے کے لئے یہ ایک عمومی جائزہ ہے۔

ذہن نشیں رہے

۔۔ کہ فائروال کوتوڑ کرآن لائن گمنام رہنا ممکن نہیں۔ کچھ ایسے ٹولز جن کے بارے میں ہم بات کریں گے جن کی مدد سے آپ نہ صرف بلاک کئے ہوئے مواد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ آپ کی آن لائن شناخت بھی ظاہرنہیں ہوگی۔

ہر یوزر کی طرح ہرملک بھی مختلف ہے۔ اگرآپ کسی ایسے ملک میں جہاں کی حکومت انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی کڑی جاسوسی کرتی ہے نیٹ پربہت سی معلومات اپ لوڈ کرنا یا کچھ لائیو دکھانا چاہتے ہیں توآپ کو ایسے ٹول کا انتخاب کرنا ہوگا جو آپ کی آن لائن شناخت کومکمل طورپرگمنام رکھے۔ اگرآپ صرف ان ویب سائٹس کودیکھنا چاہتے ہیں جوآپ کی حکومت بلاک کرچکی ہے تو آپ دستیاب کسی بھی ٹول کا استعمال کرکے بآسانی ایسا کرسکتے ہیں لیکن یہ بات ضروریاد رکھیں کہ کوئی ایک ٹول تمام کام اکیلا نہیں کرسکتا۔ بلاک توڑنے اور اپنی شناخت کو خفیہ رکھنے کے لئے آپ کو مختلف قسم کے ٹولز کواستعمال کرنا ہوگا۔

کبھی کبھی حکومتیں مسئلہ نہیں ہوتیں بعض اوقات حکومتیں مسائل کا سبب نہیں ہوتیں۔ سن 2000 کے ابتدائی عشرے میں چینی حکومت نے دونوجوانوں وین ز ی یوننگ اور شی تاوٴ کو آن لائن سرگرمیوں پر قید کی سزا دی۔ اس وقت جو بات لوگوں کو پتا نہیں چلی تھی وہ یہ تھی کہ یاہو نے رضاکارانہ طورپر ان نوجوانوں کا ای میل ریکارڈ چین کی حکومت کے حوالے کیا تھا جوبعد میں پراسیکیوٹرزنے استعمال کیا۔

یہ بات بہت اہم ہے کہ آپ یہ یاد رکھیں کہ پرائیوٹ کارپوریشنز کے تحت چلائی جانے والی ویب سائٹس اور آئی ایس پیز ہروقت آپ کے بارے میں معلومات جمع کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ کبھی اپنے فائدے کے لئے اورکبھی حکومت کے حکم پر۔

کچھ ٹولز دوسروں سے بہترہوتے ہیں سال 2009 کو لوگ ٹوئٹر انقلاب کا سال بھی قرار دیتے ہیں ۔اس سال ایران میں ہوئے انتخابات کے خلاف احتجاجا ًلوگ سڑکوں پرنکل آئے اور یہ احتجاجی مظاہرے منظم کرنے کے لئے ان افراد نے ویب سائٹس، سوشل میڈیا اوردیگرآن لائن ٹولز کا سہارا لیا اوریہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہا جب تک حکومت نے اس کے خلاف کریک ڈاوٴن نہیں کیا۔

وائس آف امریکا کے نمائندے ڈوگ برنارڈ کے مطابق اسی دوران ایک نیا ٹول’ہے اسٹک‘ایجاد ہوا جس کی مدد سے ایرانی حکومت کی طرف سے بلاک کی گئی ویب سائٹس کو کھولنے میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن اس ٹول کی خامی یہ تھی کہ یہ یوز ر کی شناخت ظاہرکردیتا تھا۔

ہمیشہ اچھی ویب سائٹس سرف کریں ذاتی زندگی کے طرح انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت بھی تھوڑا سا ڈسپلن ضروری ہے۔کچھ ایسی بنیادی باتیں ہیں جو آن لائن ہوتے وقت اپنی عادت بنا لیں۔

کوشش کریں کہ عوامی وائے فائے استعمال نہ کریں کیونکہ کوئی بھی ذاتی معلومات حاصل کرکے اس کا غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اگر آپ ویب براوٴزر استعمال کرتے ہیں تو جتنی مرتبہ ایچ ٹی ٹی پی ایس اینکرپش استعمال کرسکیں ، ضرور کریں۔

کسی بھی ایسے شخص کے سامنے اپنا ای میل نہ کھولیں جسے آپ جانتے نہ ہوں۔اپنی براوٴزر کی ہسٹری اور کوکیز جلدی جلدی کلیئر کیا کریں۔انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں لیکن احتیاط لازم ہے۔

کچھ بھی مکمل نہیں دنیا کی ہرچیز کی طرح آن لائن میں کسی بھی چیز کے بارے میں سوفیصد یقین اور گارنٹی سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔اگرحکومت ہرقیمت پر آپ کی آن لائن سرگرمیاں کنٹرول کرنا چاہتی ہے تو وہ اس کے لئے کوئی نہ کوئی راہ نکال ہی لے گی۔