(AFP)

غزہ جنگ کا ایک سال

غزہ جنگ: کب کیا ہوا؟

غزہ میں جاری جنگ کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ یہ جنگ حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے سے شروع ہوئی تھی جسے امریکہ دہشت گرد قرار دیتا ہے۔ تب سے اس جنگ میں کئی اہم موڑ آ چکے ہیں جن میں بڑی فوجی کارروائیاں اور جنگ رکوانے کے لیے سفارتی اور سیاسی کوششیں شامل ہیں۔ یہ لڑائی اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری تنازع کی تاریخ کی سب سے خوں ریز جنگ بن چکی ہے۔

(AFP)

7 اکتوبر 2023 کی صبح

حماس کا اسرائیل پر حملہ

حماس نے دیگر فلسطینی عسکری گروہوں کے ساتھ مل کر اسرائیل پر حملہ کیا۔ ان تنظیموں نے اس حملے کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے، مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد اور فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا ردِ عمل قرار دیا۔ اس حملے کے دوران اسرائیل پر غزہ سے ہزاروں راکٹ فائر کیے گئے جب کہ جنگجو ٹرک، بلڈوزر، کشتیوں اور پیراگلائیڈنگ کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل میں داخل ہو گئے۔

7 اکتوبر 2023

تقریباً 1200 اسرائیلی اور غیر ملکی مارے گئے، 251 یرغمال

عسکریت پسندوں نے اسرائیل کے پولیس اسٹیشنز، فوجی چھاؤنیوں اور سرحدی چوکیوں کے ساتھ ساتھ شہری آبادیوں اور گھروں پر بھی حملہ کیا۔ دو میوزک فیسٹیولز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

7-9 اکتوبر 2023

اسرائیل کی جوابی کارروائی، غزہ کا محاصرہ

اسرائیل کے لیے حماس کا یہ حملہ ایک سرپرائز تھا۔ تاہم اسرائیلی فورسز نے جلد ہی جوابی کارروائی شروع کر دی جس کے باعث عسکریت پسند پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئے۔ ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے ریزرو دستوں کو طلب کر لیا گیا۔ اسرائیل نے غزہ جانے والی تمام سرحدی گزرگاہیں بند کردیں اور غزہ کو خوراک، بجلی اور پانی کی سپلائی روک دی۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے مشتبہ ٹھکانوں پر فضائی حملے بھی شروع کر دیے۔

8-11 اکتوبر 2023

1973 کے بعد پہلی بار جنگ کا اعلان

اسرائیل کی کابینہ نے حماس کے خلاف باقاعدہ اعلانِ جنگ کر دیا۔ وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اپوزیشن لیڈر بینی گینتز کے ساتھ مل کر ایک ہنگامی قومی حکومت بنا لی۔

(AFP)

13 اکتوبر 2023

پورے غزہ پر فضائی حملے

اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی علاقوں کے 10 لاکھ سے زائد رہائشیوں کو علاقہ خالی کر کے جنوب کی طرف جانے کے احکامات دیے اور سرحد پار چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دیں۔ البتہ اسرائیلی فوج پورے غزہ پر ہی فضائی حملے کرتی رہی بشمول ان علاقوں کے جنہیں خود اس نے سیف زون یا محفوظ قرار دیا تھا۔

(Reuters)

17 اکتوبر 2023

غزہ کے الأهلي العربي اسپتال میں 100 سے زائد افراد ہلاک

ابتدائی رپورٹس میں الزام لگایا گیا تھا کہ یہ ہلاکتیں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں ہوئیں۔ لیکن بعد ازاں یہ تجزیے بھی کیے گئے کہ دھماکہ کسی فلسطینی راکٹ کا بھی ہو سکتا ہے۔ البتہ دھماکے کی اصل وجہ کا تعین اب تک نہیں ہو سکا ہے۔

(AFP)

21 اکتوبر 2023

امداد کی بحالی

مصر کی ثالثی سے ہونے والے ایک معاہدے کے تحت نو اکتوبر سے بند رفح بارڈر کراسنگ کو محدود پیمانے پر غزہ کو امداد کی فراہمی کے لیے کھولا گیا۔

(AFP)

27 اکتوبر 2023

اسرائیلی فورسز کا غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن شروع

اسرائیلی فورسز نے فضائی حملے اور شیلنگ جاری رکھتے ہوئے غزہ میں مواصلات کے تمام ذرائع بھی بند کر دیے۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس کی کارروائیوں کا مقصد حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا اور اپنے یرغمالوں کو آزاد کرانا ہے۔ اکتوبر کے آخر تک شمالی غزہ میں ایک تہائی عمارتیں یا تو مکمل تباہ ہو چکی تھیں یا انہیں نقصان پہنچا تھا۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تقریباً 10 ہزار فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔

(Reuters)

1-14 نومبر 2023

لڑائی میں شدت، عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

جبالیا سمیت غزہ کے کئی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔ اسی دوران سویلین اہداف کو نشانہ بنانے پر اسرائیلی فوج پر عالمی تنقید میں اضافہ ہوا۔ وسطی غزہ میں ایک رہائشی عمارت، الشفاء اسپتال کے قریب ایک ایمبولینس اور واضح شناخت کے باوجود 'ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز' کے امدادی قافلے کو نشانہ بنانے پر اسرائیلی فوج کو تنقید کا سامنا رہا۔ تاہم اسرائیل نے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کی۔

(Reuters)

15 نومبر، 2023

اسرائیلی فوج کا الشفاء اسپتال پر دھاوا

اسپتال میں اسرائیلی فوج کی کارروائی پر شدید عالمی ردِعمل سامنے آیا۔ اسرائیل نے الزام لگایا کہ اسپتال کی عمارت کو حماس کے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ اسرائیل نے عمارت کے نیچے مبینہ سرنگوں کی ویڈیوز بھی جاری کیں۔

(AFP)

24-30 نومبر 2023

قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں سے عارضی جنگ بندی

حماس نے 240 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 105 یرغمالوں کو رہا کیا۔ تاہم فریقین کے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات اور مزید یرغمالوں کی رہائی پر اختلافات کے باعث جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

(AFP)

دسمبر 2023

اسرائیلی فورسز کی وسطی اور جنوبی غزہ میں کارروائیاں جاری

خان یونس اور غزہ کے دیگر علاقوں میں شدید جھڑپیں جاری رہیں۔ دسمبر کے اختتام تک غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ غزہ کی ایک فی صد آبادی یعنی 20 ہزار فلسطینی اسرائیلی حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل میں اس وقت غم و غصہ دیکھا گیا جب سفید جھنڈا لہراتے ہوئے اسرائیلی فوج کی جانب آنے والے تین یرغمالوں کو اسرائیلی فوج نے غلطی سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

(AFP)

22 جنوری 2024

اسرائیلی فوجیوں کا ایک روز میں سب سے زیادہ جانی نقصان

غزہ کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب عمارتوں کو تباہ کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی فوج کے ریزرو دستے کے 21 اہل کار مارے گئے۔ دریں اثنا اسرائیل نے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کی عسکری صلاحیت کو ختم کر دیا ہے۔ لیکن عسکریت پسند دوبارہ منظم ہوتے دکھائی دیے۔

(Reuters)

26 جنوری 2024

اسرائیل کا عالمی اداروں کے ساتھ تنازع

جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر ایک مقدمے میں عالمی عدالتِ انصاف نے حکم دیا کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ لیکن عدالت نے جنگ بندی کے احکامات جاری نہیں کیے۔ اسی روز اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے عملے پر سات اکتوبر کے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ اس الزام کے بعد امریکہ اور ایجنسی کو عطیات دینے والے کئی مغربی ملکوں نے ادارے کی فنڈنگ معطل کر دی۔

(AFP)

2 فروری 2024

اسرائیل کا رفح کی جانب پیش قدمی شروع کرنے کا اعلان

اس اعلان نے عالمی تشویش کو جنم دیا کیوں کہ رفح میں غزہ کے دیگر حصوں سے بے گھر ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔ رفح میں غزہ کی سب سے اہم سرحدی گزرگاہ بھی ہے جو اسے مصر سے ملاتی ہے۔

(AFP)

29 فروری 2024

امداد کی تقسیم کے دوران 'قتلِ عام'، لگ بھگ 100 فلسطینی ہلاک

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوجیوں نے امداد تقسیم کرنے والے ایک ٹرک کے گرد جمع ہوجانے والے لوگوں پر فائرنگ کر دی۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے صرف وارننگ دینے کے لیے گولیاں چلائی تھیں اور زیادہ تر ہلاکتیں بھگدڑ مچنے سے ہوئیں۔

(AP)

مارچ 2024

غزہ میں قحط کے خدشات میں اضافہ

امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ سمندر کے راستے سے غزہ کو امداد کی ترسیل آسان بنانے کے لیے ایک تیرتی ہوئی عارضی بندرگاہ تعمیر کرے گا۔ علاوہ ازیں عالمی عدالتِ انصاف نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ کو خوراک اور طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔

(AP)

1-4 اپریل 2024

امدادی تنظیموں کے لیے بڑا دھچکا

امدادی تنظیم 'ورلڈ سینٹرل کچن' کی گاڑیوں پر اسرائیلی فوج کے میزائل حملوں میں سات امدادی کارکن ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں امریکہ، کینیڈا، پولینڈ، آسٹریلیا اور برطانیہ کے شہری شامل تھے۔ اس واقعے کے بعد کئی امدادی تنظیموں نے غزہ میں اپنی سرگرمیاں معطل کردیں۔ امریکہ کے دباؤ پر غزہ کی شمالی سرحد پر ایریز کراسنگ کو جنگ کے دوران پہلی بار کھولا گیا۔

7-24 اپریل 2024

جنوبی غزہ کے بیشتر علاقوں سے اسرائیلی فوج کا انخلا

انخلا کے اعلان کے بعد حملے کچھ دیر کے لیے تھمے جس کے بعد دوبارہ اسرائیلی فوج نے شدید فضائی حملے شروع کر دیے۔ اسی دوران اسرائیلی افواج نے اعلان کیا کہ وہ رفح پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔

مئی 2024

اسرائیل نے رفح پر حملے کی منظوری دے دی

رفح پر ابتدائی طور پر پوری طاقت سے حملے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ لیکن امریکہ کی مخالفت کے بعد اس کا دائرہ کار محاصرے اور ٹارگٹڈ کارروائیوں تک محدود کر دیا گیا۔ اسرائیلی حکومت نے عالمی عدالتِ انصاف کا رفح میں آپریشن روکنے کا حکم بھی مسترد کردیا۔

(Reuters)

8 جون 2024

اسرائیلی فوج نے النصيرات کے مہاجر کیمپ سے چار مغویوں کو بازیاب کرالیا

اس آپریشن کے دوران 200 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے۔ رپورٹس کے مطابق یہ آپریشن امریکی انٹیلی جینس کی مدد سے کیا گیا۔

(AFP)

جولائی 2024

اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری، عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

اسکولوں اور پناہ گزینوں کی بستیوں پر اسرائیل کے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں فلسیطینی مارے گئے۔ اسرائیلی فوج نے الزام لگایا کہ ان مقامات پر حماس کے عسکریت پسند موجود تھے۔ اقوامِ متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کا غزہ میں ہیڈکوارٹر بھی تباہ ہوگیا۔

(AP)

31 جولائی 2024

حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ تہران میں قتل

عام تاثر یہی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیل نے کیا۔ لیکن اسرائیلی حکومت نے براہِ راست اس کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

(Reuters)

31 اگست 2024

پولیو ویکسینیشن کے لیے غزہ میں محدود جنگ بندی

غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد فریقین نے کچھ علاقوں میں عارضی جنگ بندی کی تاکہ بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی مہم چلائی جا سکے۔ یہ مہم کامیاب رہی اور غزہ میں 90 فی صد فلسطینی بچوں کو پولیو ویکسین کی پہلی خوراک دے دی گئی۔

سات اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینی

50 ہزار

40738 ہلاکتیں

40 ہزار

30 ہزار

20,000

10 ہزار

0

اکتوبر 2023

جنوری 2024

اپریل 2024

اگست 2024

ماخذ: غزہ کی وزارتِ صحت

فلسطینیوں کی ہلاکتیں 40 ہزار سے بڑھ گئیں، جنگ پھیلنے کا خطرہ

ایک سال سے جاری لڑائی کے بعد اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس کی عسکری قوت تباہ کر دی گئی ہے۔ لیکن جنگ بندی کا معاہدہ تاحال نہیں ہو سکا ہے۔ ساتھ ہی ایران کی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغیوں کے ساتھ اسرائیل کی کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور جنگ کے پورے خطے میں پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

7 اکتوبر - حماس کے حملے

سویلینز پر حملے
دھماکے اور تشدد کے واقعات
جھڑپیں

ماخذ: ACLED

7-9 اکتوبر - اسرائیل کی جوابی کارروائی

دھماکے اور تشدد کے واقعات
سویلینز پر حملے

ماخذ: ACLED

دھماکے اور تشدد کے واقعات

ماخذ: ACLED