ٹی او آر یعنی ’دی اونین راوٴٹر‘

ٹی او آرجیسے’ ٹور بھی پڑھا جاسکتا ہے ‘یہ آپ کی پرائیویسی کو یقینی بناتا ہے۔

تصویری وضاحت

ٹور ۔۔ آن لائن شناخت پوشیدہ رکھ کر حکومتی سنسر شپ توڑنے کے لئے زیراستعمال محفوظ ترین اور موثر طریقہ کاروں میں سب سے کامیاب ہے ۔

ٹور۔۔ ’دی اونین راوٴٹر‘ کا مخفف ہے۔

جب آپ ٹور کو اپنے کمپیوٹر پرانسٹال کرتے ہیں تو ٹور پرائیوٹ کمپیوٹرز کی کچھ لیئرزبنا دیتا ہے جس کے ذریعے آپ کا انٹرنیٹ ٹریفک راوٴٹ اورانکر پٹ ہو جاتاہے۔

ٹور اپنے نیٹ ورک پر موجود نوڈز کی تمام ڈائریکٹری لسٹ سے براہ راست منسلک ہوجاتا ہے۔

یوزرزڈیٹا کی تطہیر تین رینڈم ٹور نوڈز کی سیریز کے ذریعے ممکن بناسکتے ہیں۔

جبکہ ہرنوڈ کی اپنی ایک انفرادی ”انکرپشن کی “ہوتی ہے۔


انٹری نوڈ

یوزر اور ریلے نوڈ کو جانتا ہے

ریلے نوڈ

نوڈز کی اینٹری اور ایگزٹ سے بخوبی آگاہ ہوتے ہیں۔

ایگزٹ نوڈ

ریلے نوڈ اور ڈیسٹی نیشن سے بخوبی آگاہ ہیں۔

نوڈز کے جال کی وجہ سے ٹور نیٹ ورک پر موجود کوئی بھی سنگل کمپیوٹر الٹی میٹ سورس اور ڈیسٹی نیشن کا پتہ نہیں لگاسکتا۔اوراس طرح یوزرز کی شناخت ہو ہی نہیں پاتی۔

ٹور آپ کی شناخت کو خفیہ رکھنے اورآپ کی سرگرمیوں کو کسی اور کی نگرانی سے بچانے کے لئے بہترین ہے۔

ٹور کیا ہے؟

ٹور ’دی اونین راوٴٹر‘ کا مخفف ہے ۔ یہ پیاز کی طرح مختلف پرتوں پر مشتمل ہوتا ہے اور پرائیوٹ کمپیوٹرز کو تہہ دار ویب فراہم کرتا ہے جسے نوڈز کہا جاتا ہے جو آپ کے انٹرنیٹ ٹریفک کو انٹرنیٹ پر راوٴٹ کرتا ہے۔یہ پیچیدہ ہے جو حکومت کی جاسوسیوں کے خلاف مضبوط تحفظ دیتا ہے۔

ٹورکا تصور سن نوے کے عشرے میں ڈی اے آر پی اے کی تحقیقی ریسرچ کے بعد تخلیق ہوا جس کے لئے فنڈز امریکی آفس آف نیول ریسرچ نے فراہم کئے۔اس کے بعد اس کی سپورٹ میں اضافہ ہوا اور اس میں وی اواے کی پیرنٹ ایجنسی دی براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز بھی شامل ہوئی۔

ٹور 2002میں متعارف کراگیا اور اب تک ا س کے کئی ورژن آچکے ہیں۔ ہرورژن میں سیکورٹی گیپ کو زیادہ سے زیادہ کم کیا گیا ہے تاکہ حکومت اس کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکے۔ایک اوراہم بات یہ ہے کہ دنیا بھرمیں ٹور کے ہزاروں رضاکارپھیلے ہوئے ہیں جو انڈر دا ریڈار پرائیوٹ نیٹ ورک بناتے ہیں جوڈیٹا کو محفوظ بناتے اور بلاکنگ کے خلاف اقدام کرتے ہیں۔

ٹورکیسے کام کرتا ہے؟

عام طورپرجب آپ کسی ویب سائٹ کا وزٹ کرتے ہیں تو ڈیٹا آپ کے کمپیوٹر سے راوٴٹ ہوکر پبلک سرور کے گوبل نیٹ ورک کے تخلیق کردہ ورلڈ وائڈ ویب کے ذریعے ٹارگٹ تک پہنچتا ہے۔ڈیزائن کے اعتبار سے یہ اوپن ا نیٹ ورک ہے جو ٹریفک کو روانی سے ایک کمپیوٹرسے دوسرے کمپیوٹر تک پہنچتا ہے۔ یہی اوپن نیٹ ورک سیکورٹی کے خطرات بھی پیدا کرتا ہے۔

اس کے برخلاف جب یوزرآن لائن ہوتا ہے تو ٹور یوزر کا ڈیٹا تین خصوصی نوڈز کے ذریعے ڈیٹا فنل کرتا ہے۔ یہ تین نوڈز ’انٹری‘ ، ’ ریلے‘ اور’ایگزٹ‘ ہیں۔ان میں سے ہرایک کی اپنی مخصوص اینکرپٹ ’کی ‘ہوتی ہے۔کیونکہ نوڈز کی تین تہیں ہوتی ہیں اس لئے نیٹ ورک میں موجود کوئی بھی کمپیوٹرالٹی میٹ سورس یا ڈیسٹی نیشن کونہیں جان سکتا اور اس طرح یوزرز کی شناخت کو تحفظ دیتا ہے۔

گمنام طورپر ٹریفک کا ”ٹور“ کے سب نیٹ ورک کے ذریعے بہاوٴ بہت موثر ہے جسے کریک کرنا مشکل ہے۔”ٹور“کے ذریعے ڈیٹا بھیجنا بلی ،چوہے کے کھیل کی طرح ہے جس میں چوہا تین تہوں میں چھپا ہوا ہے جس کی وجہ سے بلی کی تلاش بہت مشکل ہوگئی ہے۔

ٹور مجھے کس طرح مدد دے سکتا ہے؟

”ٹور“رکاوٹوں، فائروال اوربلاک سے بچنے کے لئے اچھا ٹو ل ہے۔ اس کے علاوہ وہ آپ کی سرگرمیوں کوبیرونی مانیٹرنگ سے محفوظ بھی رکھتا ہے۔جیسے اگرآپ اپنی آن لائن سرگرمیوں کی حکومت کی جانب سے نگرانی کے بارے میں فکرمند ہیں تو ٹورآپ کے کام آسکتا ہے۔

جب آپ ٹوربنڈل کو اپنے گھر کے کمپیوٹر پرڈاوٴن لوڈ کرلیتے ہیں تو پھرآپ پوشیدہ رہ کر انٹرنیٹ ویب سائٹ سرچ کرسکتے ہیں، ڈیٹا اپ لوڈ اورڈاوٴن لوڈ کرسکتے ہیں ، ای میل بھیج سکتے ہیں اور چیٹ کرسکتے ہیں۔ مزید یہ کہ دنیا بھرمیں ٹورنیٹ ورک کے رضاکار ٹورکوبلاک کرنا مشکل بنادیتے ہیں۔اس کامطلب یہ ہوا کہ اگرآپ کے ملک میں فیس بک یا گوگل بلاک ہے تو آپ گمنام ٹورنیٹ ورک استعمال کرکے ان کووزٹ کرسکتے ہیں۔

ممکنہ خامیاں

ٹور ایک موثر ٹول ہے لیکن وہ مکمل طورپر شناخت کو پوشیدہ رکھنے اور سرکم وینشن کی گارنٹی نہیں دیتا۔ ٹورنیٹ ورک کے رضاکارتو اعلیٰ درجے کی ہیکنگ سے محفوظ رہتے ہیں لیکن دیگر یوزرکو ہیکرز نقصان پہنچاسکتے ہیں۔

اسٹینڈرڈ براوٴزر جیسے فائر فاکس، کروم ،انٹرنیٹ ایکسپلورر اور دیگر کی اپنی انفرادی سیکورٹی رسک ہوتے ہیں جن کو آپ کے ذاتی ڈیٹا کی تفصیل جمع کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔اسی لئے ”ٹور“یوزرکی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اسپیشل براوٴزر ڈاوٴ ن لوڈ کریں جو” ٹور“کے ساتھ آتے ہیں بجائے ان کے اپنے اسٹینڈرڈ براوٴزر کے۔ٹوربنڈل تھرڈ پارٹی پلگ انز جیسے جاوا اور فلیش کوبلاک کرتا ہے کیونکہ وہ اینکرپٹ نہیں ہوتے اور وہ آن لائن جاسوسی کے لئے مددگارثابت ہوسکتے ہیں۔

یوزرز کے کمپیوٹرز براہ راست بھی مال وئیراور اسپائی وئیر سے متاثر ہوسکتے ہیں۔یہ ایک ایسی تیکنیک ہے جس سے این ایس اے عام طورپر ٹور یوزر کی شناخت کریک کرنے کی کوشش کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ٹورانٹرنیٹ کیفے میں استعمال کیا جائے تو زیادہ محفوظ نہیں ہوتاجہاں اسپائی وئیر انسٹال ہوتا ہے۔

یہ بھی اہم ہے کہ آپ کی شناخت تو خفیہ رہ جاتی ہے لیکن آپ کی الٹی میٹ اینڈ ڈیسٹی نیشن نہیں ۔جیسے ہی ڈیٹا ٹورنیٹ ورک سے نکلتا ہے پبلک ہوجاتا ہے اور محفوظ نہیں رہتا ۔اس کامطلب ہے کہ ٹارگٹ ویب سائٹ کو بلاک یا مونیٹر کیا جاسکتا ہے اوراگر آپ کوئی ڈیٹا بھیجتے یا وصول کرتے ہیں تو وہ بھی پبلک ہوجاتا ہے۔

اس سے نمٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ ٹورکو وی پی این کے ساتھ استعمال کیا جائے جو ایگزٹ سائیڈ پر محفوظ نیٹ ورک بناتا ہے۔ یہ آپ کے ڈیٹا کو محفوظ بناتا ہے اورٹارگٹ تک پہنچتا ہے۔

باٹم لائن

اگرآپ پرائیویسی کا تحفظ چاہتے ہیں تو ٹور آپ کا بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔ یہ پیچیدہ ہے اور یہ آن لائن براوٴزنگ کی رفتارکوسست کردیتا ہے جس سے یوزربیزار ہوسکتا ہے لیکن اس کی اہمیت کیا ہے، ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے لیک کردہ این ایس اے کی انتہائی خفیہ ڈاکیومنٹ میں این ایس اے کے تجزیہ کار نے” ٹور“کو انتہائی محفوظ انٹرنیٹ کی گمنامی کا بادشاہ قراردیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹورکا کوئی مدمقابل فل الحال تو نہیں۔

ٹولز کا آپسی موازنہ شناخت ظاہر نہ کرنا جال منتقلی خفیہ یا درپردہ
ڈی این ایس
فری گیٹ
پی جی پی
سائفن
ٹی او آر یعنی ’دی اونین راوٴٹر‘
الٹرا سرف
وی پی این یعنی ’ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک